راٹھی
راٹھی گجر یا راٹھی خیل گجر تاریخ کی ائین میں
راٹھی گجر چلوکیہ گجر کی شاخ ہے ۔ جو حکومت موریہ کے عروج سے پہلے وسط ہندوستان دکن میں تھی ۔
گرجر 5 کے مطابق خاندان راٹھی چوتھی صدی قبل مسیح میں موریہ خاندان کے زمانے میں موجود برار(دکن ) کے علاقہ میں ایک اور خاندان گرجر کا پتہ چلتا ہے ۔ جس کے راجگان کے نام یہ ہیں ۔
راجا سہج ۔ راجا دہری تنگ ۔ راجا شت یا ہر جت ۔ راجا جت سمجھ ۔ راجا ہری سکھ ۔ راجا ہری سکھ مہاراجا اشوک کا ہم سفر تھا ۔ مہاراجا اشوک نے 197 ق م میں دکن پر فوج کشی کی تو یہ خاندان بظور ساونت( یا جگزار ہو گیا) اشوک کے زمانے میں راٹھی خاندان کے اسناد کے لیے ملاخطہ ہو ۔ تاریخر اشٹرکوٹس اینڈ دیر ٹائمزارمسڑاے ای التکار دنیزگلوری دیٹ داز گرجردیش از جناب کے ایم منشی
راٹھی گجر قوم کا گوت ہے ۔ ملاخط ہو شاہانہ گجر ۔ چندر گپت موریہ کے زمانے میں چانکیہ نے اپنی کتاب ( ارتھ شاستری ) لکھی ۔ اس کتاب بھی راٹھی گجر خاندان کا ذکر موجود پے ۔ ایک اور جگہ لکھا ہے اس راٹھی گجر خاندان نے چوتھی صدی ق م میں علاقہ برار دکن پر حکومت کی جو ( 320 ق م ) قائم رہی ۔
( راٹھی گجر قبیلہ کے گجر راجے )
بھاٹی گجر راجے ۔ راجا سررسین عرف بنجھے راو ۔ راجا گھوررائے ۔ راجا مانک رائے ۔
راجا دورے رائے عرف منگل راو ۔
راجا مونجھے راو ۔ راجا کہسیر رائے ۔ راجا تنور رائے ۔
راجا بجے رائے دیو راج بھاٹیہ ۔ راجا مونڈ رائے ۔ راجا وچراج راول ۔ راجا دوساج راول ۔ راجا بجے ثانی ۔
راجا کھوج دیو ۔ راجا جیل رائے شامل ہیں ۔
شارٹ ہسٹری آف گجر باپ 3 میں رانا صاحب لکھتے ہیں ۔ کھر پر اور راٹھی الہ آباد کے کتبوں اور کوٹلیہ کی ارتھ شاستری میں دو کھشتری قبیلوں کا ذکر کیا ہے ۔
جنھوں نے چوتھی صدی ق م میں چندر گپت موریا نے فتح کیا ہے ۔ یہ دونوں قبیلے گرجر قوم سے تعلق رکھتے تھے ۔ کھر پر کو آج کل کھاپریا کھیپڑ بولا جاتا ہے ۔ راٹھی گجروں کے سہارنپور میں بارہ گاؤں ہے ۔ جہلم میں بھی راٹھیاں گاؤں ہے ۔
حوالہ جات
[ترمیم]تحریر پیج آئینہ د تاریخ