[go: up one dir, main page]

مندرجات کا رخ کریں

دم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
درختوں پر چڑھنے والی ایک چھپکلی جس کی دم بڑی ہے۔ یہ تائیوان سے تعلق رکھتی ہے۔

دُم یا پُونچھ (انگریزی: Tail) ایک قسم کا تتمہ ہوتا ہے جو کچھ قسم کے جانوروں کے ایک کونے سے منسلک ہوتا ہے۔ یہ عمومًا چار پاؤں والے جانوروں میں عام ہے۔ دم کئی بار کُھر دار ہوا کرتی ہے، یعنی یہ دم کے کونے پر کچھ بال ہوتے ہیں۔ عام طور سے دم جانوروں کے پیچھے ہوا کرتی ہے۔ اسے جانور حسب ضرورت ہلا سکتے ہیں اور آگے پیچھے کر سکتے ہیں۔ دم کے ہلانے کے بھی اپنے اشارے ہو ہیں۔ کتا کئی دم اپنے پیار یا لگاؤ کے اظہار کے لیے کرتا ہے۔ اس کے بر عکس بلی جب غصے میں ہوتی ہے تو اس کی دم کھڑی اور موٹی دکھائی پڑتی ہے۔ کچھ جانور ایک دوسرے سے ملنے یا جوڑے بناتے وقت اپنی دموں میں پینچ لڑاتے ہیں۔ یہ بھی غور طلب ہے کہ کچھ جانور، جیسے کہ شیر میں دم کافی لمبی ہوتی ہے۔ اس کے بر عکس کچھ جانور، جیسے کہ بکری کی دم بہت چھوٹی ہوتی ہے۔ ایک ہی قسم کے جانور میں کبھی دم ہوتی ہے، کبھی نہیں، تو کبھی سائز مختلف ہوتا ہے۔ کتوں کی ایک قسم میں دم عملًا مفقود ہوتی ہے۔ مگر اس نسل کے کتے کاٹنے کے لیے بہت اُتاولے ہوتے ہیں۔ اسی طرح سے بلیوں کی ایک نسل بھی دم سے تقریبًا محروم ہوتی ہے۔

دم جانوروں کے علاوہ پرندوں اور مچھلیوں کا بھی خاصا ہے، اگر چیکہ ان کی دم ایک الگ طرح کی ہوتی ہے۔

بنا دم کے جانور

[ترمیم]

جیسا کہ اوپر لکھا جا چکا ہے، کچھ جانور بغیر کسی دم کے ہوا کرتے ہیں۔ ان میں اراؤکانا مرغی (Araucana Hen)، کورگی کتا (corgi)، مینکس بلی (Manx cats)، مینکس چوہے (Manx rats)، نیو یارک گلہری (New York Squirrels) وغیرہ شامل ہیں۔[1]

دم کے فائدے

[ترمیم]

ماہرین حیوانیات کے مطابق دم کا ہونا دودھ دینے والے جانوروں میں سر کے توازن کے کام میں آتا ہے۔ یہ صفت کی خاص ضرورت حرکت اور روانی میں ہوتی ہے، جیسے کہ دوڑنے کے لیے۔ جب چیتا، شیر وغیرہ کا مطالعہ کیا جاتا ہے، تو پایا گیا ہے کہ لمبی دم کی وجہ وہ زیادہ تیزی سے دوڑ سکتے ہیں اور چھلانگیں مار سکتے ہیں۔ اسی طرح سے کئی درختوں پر رہنے والے بندر لمبی دم رکھتے ہیں، جن سے کہ وہ ہر رخ سے درختوں پر چھلانگ لگا سکتے ہیں اور اس دوران وہ اپنے جسم کا توازن نہیں کھوتے ہیں۔[2]

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "8 Kind of Animals Without Tail [Unique Animals]"۔ 04 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2019 
  2. Why don’t humans have tails?